فلسطین میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی میں جاری تحریک حق واپسی کے شہداء کی تعداد 180 ہوگئی ہے۔ ان میں کئی فلسطینی شہداء بھی شامل ہیں جن کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار 300 تک جا پہنچی ہے۔
فلسطین کے بعض دوسرے اعدادو شمار کے مطابق شہید فلسطینیوں کی تعداد 171 تک جا پہنچی ہے۔ شہداء میں 27 بچے، تین خواتین، تین امدادی کارکن اور دو صحافی شامل ہیں۔
ہزاروں فلسطینی زخمیوں کو موقع پر طبی امداد مہیا کی گئی جب کہ کئی ہزار کو علاج کے لیے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود شہداء کے جسد خاکی 8 بتائے جاتے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہداء میں 27 بچے، 3 خواتین، دو صحافی، طبی عملے کے ارکان اور تین معذور بھی شامل ہیں۔ زخمیوں میں 3600 بچے،1750 خواتین شامل ہیں۔ 423 شدید زخمی ہیں اور 4460 کو درمیانے درجے اور 13 ہزار 417 کومعمولی درجے کے زخم آئے ہیں۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج کے پرامن مظاہرین پرحملوں میں4508 گولیاں لگنے،529 دھاتی گولیاں لگنے،7500 آنسوگیس کی شیلنگ اور 5379 تشدد کے دیگر حربوں سے زخمی ہوئے ہیں۔