اسرائیل کی سپریم کورٹ نے بزرگ فلسطینہ رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کی گھر پر جبری نظربندی میں 90 بندی میں توسیع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ راید صلاح کے وکیل دفاع نے بتایا کہ اسرائیلی سپریم کورٹ کے جج مینی مزور نے ان کی درخواست نظرثانی کے بعد کیا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی مزورچونکہ سنہ 2007ء سے 2010ء کے دوران مشیرقانون تھے اورانہوں نے الشیخ راید صلاح کے خلاف وادی الجوزمیں دیے گئے متنازع خطبے پر کارروائی کی سفارش کی تھی۔ اب وہ اس کیس کی سماعت کے مجاز نہیں۔