دنیا بھر میں انڈوں کو ناشتے کا لازمی جزو سمجھا جاتا ہے اور مختلف طریقوں سے پکائے گئے انڈے کے ماکولات ناشتے میں شامل ہوتے ہیں، مگر آسٹریلیا کے ایک سائنسدان اور ککنگ کے ماہر شیف نے اس راز سے پردہ اٹھایا ہے کہ پوری دنیا میں انڈہ غلط طریقے سے فرائی کیا جاتا ہے۔ جن طریقوں سے انڈہ فرائی کیا جاتا ان سے انڈے میں موجود قدرتی خواص اور مرکبات تلف ہوجاتے ہیں۔
شیف رچرڈ کورنش کا کہنا ہے کہ انڈے کو فرائی کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے چوہلے پر پین میں ڈالنے کے بعد اوپر سے مضبوط ڈھکن زیادہ بہتر ہے کہ وہ لوہے کا ہو سے ڈھانپ دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ حرارت فرائی پین میں موجود چکنائی کو اوپر اٹھاتی ہے اور وہ مل کر انڈے کے اجزاء کو ایک دوسرے سے ملنے سے روکتے ہیں۔ انڈے کا پین سے متصل حصہ تو پک جاتا ہے مگراوپر والا کچا رہ جاتا ہے۔
اگر انڈے کو فرائی پین میں ڈالنے کے بعد چوہلے پر رکھ کر اوپر سے ڈھانپ دیاجائے تو اس طرح باہر نکلنے والی حرارت اوپر والے حصے کو گرمی پہنچا کر اس کے قدرتی خواص کو باہر نکلنے سے روک سکتی ہے۔