ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر بیٹھے رہنے اور بیماریوں کے درمیان ربط پایا جاتا ہے۔ ہرسال موت کے منہ میں چلے جانے والے افراد میں ہزاروں ایسے افراد بھی شامل ہوتے ہیں جن کی موت کا سبب کوئی بیماری نہیں بلکہ مسلسل بیٹھے رہنا ہوتا ہے۔ اس ضمن میں تشویشناک امر یہ ہے کہ عرب ممالک میں یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل 6 گھنٹے بیٹھے رہنے اور کسی قسم کی جسمانی حرکت نہ کرنے والے افراد 19 فی صد زیادہ بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔ دیر تک بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کینسر، امراض قلب، خون میں شوگر اور ڈی پریشن کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ایسے افراد کو یومیہ کم سے کم 150 منٹ تیز یا درمیانے درجے کی حرکت کرنی چاہیے یا 75 منٹ کی خوب ورزش کی جائے تاکہ مذکورہ بیماریوں کے حملہ آور ہونے سے بچا جاسکے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دور حاضر میں کمپیوٹر کے بہ کثرت استعمال نے کئی پیشوں کے کام آسان بنا دیے ہیں اور لوگ مسلسل آٹھ آٹھ گھنٹے بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔ حالانکہ مسلسل تین گھنٹے تک بیٹھے رہنا موت کا سبب بن سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ مسلسل بیٹھے رہتے ہیں اور ورزش کا بھی اہتمام نہیں کرتے وہ جلد ہی موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ دنیا میں قریبا 31 فی صد افراد ورزش نہیں کرتے اور نہ ہی ان کی کوئی دوسری جسمانی سرگرمی ایسی ہوتی ہے جسے جسم کو تحریک مل سکے۔