فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز ایک سو یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کر نام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کو 80 یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ دن کے دوسرے حصے میں مزید درجنوں یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل ہوئے، اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
محکمہ اوقاف کے عہدیدار فراس دبس نے بتایا کہ بدھ کو دن کے پہلے حصے میں 57 اور دوسرے حصے میں23 یہودیوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بےحرمتی کی۔
اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی فولیس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انہیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ صہیونی فوج کی جانب سے روکنے پر فلسطینی مشتعل ہوگئے اور انہوں نے صہیونی فوج اور پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ میں اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے متنازع قانون کی منظوری کے بعد یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔