قابض صہیونی حکام نے بیت المقدس سے تعلق رکھنے والی 10 خواتین نمازیوں کو 15 دن کے لیے قبلہ اول سے بے دخل کردیا ہے۔
ایک مقامی فلسطینی سماجی کارکن منتہیٰ امارہ نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے داخلی دروازے سے 10 خواتین کو حراست میں لینے کے بعد انہیں القشلہ نامی حراستی مرکز منتقل کردیا۔ کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھنے کے بعد انہیں دو ہفتے کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل نہ ہونے اور بھاری جرمانے ادا کرنے کی شرط پر رہا کیا گیا۔
خیال رہے کہ قابض اسرائیلی پولیس نے حالیہ ایام میں فلسطینی خواتین کے خلاف ایک نئی شرانگیز مہم شروع کررکھی ہے اور آئے روز خواتین کو مسجد اقصیٰ میں داخلے سے روک کر مسلمانوں کے مذہبی امور اور حق عبادت میں کھلی مداخلت کی جاتی ہے۔