اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض صہیونی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے 20 ہزار رہائشی یونٹ تعمیر کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بیت المقدس کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ اور اسرائیلی لینڈ اتھارٹی نے ایک مشترکہ تعمیراتی منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید 20 ہزار مکانات کی تعمیر کو آگے بڑھانا ہے۔ ان میں سے 12600 مکانات بالکل نئے ہوں گے جب کہ 800 رہائشی فلیٹس کو شہری ترقی کے منصوبے کے تحت بنایا جائے گا۔
ان میں سے 2500 مکانات ’وائیٹ ریڈگ‘ نامی پروجیکٹ کے تحت القدس کے ٹیلوں میں اسرائیلی ٹوپو گرافی کو تبدیل کرنے کے لیے تعمیر کیے جائیں گے۔ مکانات کی تعمیر کے ساتھ کاروباری مراکز، ہوٹل اور پارک بھی شامل ہیں جن کے لیے تین ملین مربع میٹر کی جگہ مختص کی گئی ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی طرف سے پبلک مقامات پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، پرانی اور نئی یہودی کالونیوں کی ترقی کے لیے 1.4 ارب شیکل کے بجٹ کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اسرائیلی لینڈ اتھارٹی 6 کروڑ شیکل کی سرمایہ کاری کرے گی جب کہ 8 کروڑ ڈالر ٹیکسوں اور ٹیرف کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔