جمعه 09/می/2025

’غزہ کا غرب اردن سے ملاپ اسرائیلی سلامتی کے لیے خطرہ ہے‘

بدھ 15-اگست-2018

اسرائیل کے ایک سینیر وزیر اور شدت پسند سیاست دان نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کےعلاقے کو مقبوضہ مغربی کنارے کےساتھ جوڑنا اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیر برائے انٹیلی جنس امور ’یسرائیل کاٹز‘ نے فلسطینی اتھارٹی کی غزہ میں عمل داری کی بحالی کی تجاویز کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو غرب اردن سے جوڑنا اسرائیل کی سلامتی کو براہ راست نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

عبرانی اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ کے مطابق انٹیلی جنس وزیر کا کہنا تھا کہ محمود عباس کو غزہ کی پٹی کی عمل داری سونپا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ ایسی صورت میں غزہ اور غرب اردن کے درمیان فلسطینیوں کی آمد ورفت آسان ہوجائے گی اور غزہ کی پٹی سے لوگ غرب اردن میں منتقل ہو کر صہیونی ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ بن جائیں گے۔

اسرائیلی وزیر نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری کی بحالی کے مسئلے کو اسرائیلی کابینہ میں زیربحث لایا جانا چاہیے کیونکہ غزہ کو غرب اردن سے جوڑنے کے نتیجے میں اسرائیل غیرمحفوظ ہوجائے گا۔

ادھر لیکوڈ پارٹی کے ایک رکن اور کابینہ کے عہدیدار نے کہا ہے کہ حماس غزہ کی پٹی کا کنٹرول محمود عباس کو نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب غزہ کا کنٹرول محمود عباس کو دیا نہیں جاسکتا تو غرب اردن کو غزہ سے جوڑنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہوسکتی۔

غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کو دیے جانے کے بارے میں تازہ رد عمل ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینلوں نے انکشاف کیا ہے کہ 28 مئی کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے مصر کا خفیہ دورہ کیا اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی تھی۔اس ملاقات میں غزہ کا کنٹرول فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کی تجاویز پر بات چیت کی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی