چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے ’یو این‘ کمیشن کے قیام کا مطالبہ

پیر 13-اگست-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر نہتے فلسطینی مظاہرین پر قابض فوج کی ریاستی دہشت گردی کو 20 ہفتے گذر جانے کے باوجود صہیونی فوج پوری ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کے ساتھ جنگی جرائم کا سلسلہ جاری رکھےہوئے ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے غزہ کی پٹی میں صہیونی فوج کے جرائم کی تحقیقات کے لیے عالمی سطح پرتحقیقات میں سستی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

فلسطین میں کام کرنے والے تحفظ انسانی حقوق مرکز کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کا اسرائیلی سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی طرف سے غزہ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے اعلان کے علی الرغم اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔

انسانی حقوق مرکز نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ  غزہ میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی جامع اور آزادانہ تحقیقات کے لیے ایک خود مختار کمیشن قائم کرے جو 30 مارچ کے بعد سے اب تک غزہ کی سرحد پر فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کرے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کرے۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کوفلسطین میں یوم الارض کے بعد سے اب تک فلسطینی شہری ہرجمعہ کو احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں۔ قابض فوج ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے ان پر طاقت کا استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 167 فلسطینی شہید اور 18 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والے تمام غیرمسلح اور عام شہری ہیں جنہیں محض اپنے حق واپسی کا جائز اور آئینی مطالبہ کرنے پر گولیوں سے بھون دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی