پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیلی پابندیوں کے باعث غزہ میں کیمیائی علاج کی سہولت ختم

پیر 13-اگست-2018

فلسطینی وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے علاقے پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ پابندیوں کے نتیجے میں اسپتالوں میں کیمیائی علاج کی سہولیات ختم ہوگئی ہیں جس کے نتیجےمیں کینسر کے درجنوں مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ وزارت صحت کا کہناہے کہ بروقت غزہ کی پٹی کو کیمیائی علاج کے لوازمات مہیا نہ کیے گئے تو اس کے نتیجے میں غزہ میں صحت کا سنگین بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ غزہ کے اسپتالوں میں کینسر کے مرض کا شکار مریضوں کے علاج کے لیے کیمیائی علاج 80 فی صد ختم ہوچکا ہے۔ جس کے نتیجے میں غزہ میں سرطان کے درجنوں مریضوں کی طبی حالت مسلسل تشویشناک ہو رہی ہے۔

غزہ کے الرنتیسی اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کیمیائی طریقہ علاج کی سہولت 80 فی صد ختم ہوچکی ہے۔ کینسر کے مرض کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی بنیادی دوائی ’نوموگین‘ ختم ہوچکی ہے۔ اس کے متبادل دیگر ادویات کا ذخیرہ بھی ختم ہو رہا ہے۔ اگلے چند روز کے دوران غزہ کے اسپتالوں میں کیمیائی علاج کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ صہیونی ریاست نے سنہ 2006ء کے بعد سے غزہ کی پٹی کی بحری، فضائی اور زمینی ناکہ بندی کررکھی ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں بدترین معاشی، طبی اور دیگر شعبوں کا بحران چل رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی