ٹیکنالوجی کمپنی ایپل دنیا کی وہ پہلی پبلک کمپنی بن گئی ہے جس کی مالیت دس کھرب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
آئی فون بنانے والی کمپنی کی بازار حصص میں دس کھرب ڈالر کی مالیت نیویارک سٹاک ایکسچینج میں صبح کو ہونے والی تجارت میں ہوا جب اس کے شیئرز کی قیمت 207 ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
دس کھرب ڈالر کا ہندسہ عبور کرنے میں ایپل نے سیلیکون ویلی میں اپنی حریف کمپنیوں جیسے ایمیزون اور مائیکروسافٹ کو پیچھے چھوڑ دیا۔
سال 2007 میں پہلے آئی فون کی رونمائی کے بعد سے ایپل کمپنی کے شئیرز میں 1100 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہ اضافہ اس لیے بھی مزید حیران کن ہے کیونکہ انھوں نے 1980 میں پہلی دفعہ سٹاک مارکیٹ میں خود کو درج کرایا تھا اور اس کے بعد سے اب تک ان کے شئیرز میں 50000 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایپل کمپنی کی شروعات کمپنی کے بانی سٹیو جابز کے گیراج سے ہوئی جب 1976 میں انھوں نے اپنا آغاز کیا اور آئی فون کے آنے سے پہلے کمپنی اپنے میک کمپیوٹرز کے لیے مشہور تھی۔
سال 2006 تک ایپل کی آمدنی بیس ارب ڈالر سے بھی کم تھی اور اس کا منافع صرف دو ارب ڈالر تھا لیکن اگلے سال سٹیو جابز نے آئی فون متعارف کرایا جس کے بعد سے ایپل کی تقدیر بدل گئی۔
سال 2011 سٹیو جابز کا انتقال ہو گیا جس کے بعد کمپنی کی باگ ڈور ان کے نائب ٹم کُک نے سنبھال لی۔
گذشتہ سال ایپل کی مصنوعات کی فروخت کی مد میں کمپنی کو دو کھرب ڈالر سے زیادہ آمدنی وصول ہوئی اور ان کا منافع 48 ارب ڈالر تھا جس سے وہ امریکا کی سب سے منافع بخش کمپنی بن گئی۔