مصر میں مسلح افواج نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جامع سکیورٹی آپریشن ‘سیناء 2018’ کے سلسلے میں گزشتہ چند روز میں فوج اور پولیس کے ہاتھوں 52 داعشی مارے گئے۔
اس طرح رواں برس فروری سے جاری سکیورٹی آپریشن میں داعش سے مبینہ تعلق رکھنے والے 300 سے زیادہ دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔
فوجی ترجمان نے اپنے بیان میں بتایا کہ مصری فضائیہ نے ہتھیاروں اور گولہ بارود سے بھری 15 گاڑیاں تباہ کر دیں جو ملک کی مغربی سرحد کے راستے دراندازی کی کوشش کر رہی تھیں۔
بیان کے مطابق شمالی سیناء کے شہر العریش میں سکیورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران 13 انتہائی خطرناک تکفیریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ سیناء کے شمال اور وسط میں مختلف علاقوں میں عسکری کارروائیوں میں مزید 39 دہشت گرد مارے گئے۔ ان کارروائیوں کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔
سیناء کے شمالی اور وسطی علاقوں میں سرکاری فوج اور پولیس کی جانب سے چھاپوں کی مشترکہ کارروائیوں کے نتیجے میں انتہائی خطرناک نوعیت کے 49 تکفیری پکڑے گئے۔
مصری فوج کے مطابق نومبر 2017ء میں ایک مسجد پر دہشت گرد حملے میں سیکڑوں نمازیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد صدر عبدالفتاح السیسی کے حکم پر شروع کیے جانے والے اس جامع آپریشن میں سیکڑوں شدت پسند ہلاک کیے جا چکے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی نے فوجی ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سکیورٹی آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد 313 ہو چکی ہے۔