آئی کریم بچوں ہی نہیں بڑی عمر کے افراد کی دل پسند سویٹس میں شامل ہے مگر بعض لوگ اس کے استعمال میں بے احتیاطی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئس کریم پگھل جانے کے بعد اسے دوبارہ منجمد کرنے سے اس میں خطرناک امراض پیدا کرنے والے بیکٹیریا شامل ہوسکتے ہیں بعد میں کسی موذی بیماری کا بھی موجب بن سکتے ہیں۔
ماہرین خوراک کا کہنا ہے کہ پگھلی آئس کریم کو دوبارہ منجمد کرنے کے نتیجے میں ان میں Salmonella اور E. coli اور Listeria جیسے بیکٹیریا اس میں شامل ہوسکتے ہیں جو خوراک میں زہریلے اثرات پید اکرتے ہیں۔
اس طرح ایسی آئیس کریم کھانے سے دست، قے، غشی، بھوک کی کمی، اور معدے کے مسائل اور عوارض پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ گوشت کو فرائی کرنے کے بعض طریقے اس زہریلا بنا دیتے ہیں مگرخوراک میں زہریلے اثرات پیدا کرنے کے لیے اور بھی کئی اسباب ہو سکتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق زہریلی آئیس کریم کھانے سے شوگر،موٹاپے اورامراض معدہ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ 2015ء میں امریکی ریاست کنساس میں زہریلی آئس کریم کھانے سے پانچ افراد بیمار ہوئے جن میں سے تین اسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔