اسرائیل کی ایک عدالت نے دو ماہ سے انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی کی انتظامی قید فوری طورپر معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران کا کہناہے کہ ’عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے اسرائیلی فوج کے رام اللہ کے لیے قائم کمانڈر کو حکم دیا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی حسن شوکہ کی انتظامی قید روک دیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ 30 سالہ اسیر حسن شوکہ کی طبی حالت کافی خراب ہے اور اسے جیل کے زیرانتظام ’قبلان‘ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بھوک ہڑتالی اسیر کے وکیل احلام حداد کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالت کی طرف سے اپنے موکل کے بارے میں فیصلے کی تفصیلات جمع کی ہیں۔ عدالت نے بھوک ہڑتال کے باعث سخت تشویش ناک حالت کے شکار فلسطینی نوجوان کی انتظامی قید میں مزید توسیع نہ کرنے اور موجودہ حراست کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 30 سالہ اسیر حسن شوکہ مسلسل 58 دنوں سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس وقت جیل کی الرملہ اسپتال میں قید ہیں جہاں ان کی حالت کافی تشویشناک ہے۔
اسیر شوکہ 28اگست 2017ء سے پابند سلاسل ہیں۔ انہیں چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں منتقل کیا گیا تھا۔ وہ بارہ سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔