اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکمراں اتحاد میں شام دو بڑی سیاسی جماعتوں لیکوڈ اور جیوش ہوم نے ’یہودی قومیت‘ کے قانون میں ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
عبرانی ریڈیو ’کے اے این‘ کی رپورٹ کے مطابق ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں جیوش ہوم اور لیکوڈ نے یہودی قومیت کی نسل پرستانہ قانون قانون میں ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
ان دونوں اسرائیلی جماعتوں کی جانب سے ’کلنا‘ کے رہ نما موشے کحلون کے اس بیان کے سامنے اپنا موقف واضح کیا ہے اور کہا ہے کہ متنازع نسل پرستانہ قانون میں ترمیم کی مخالف ہیں۔
لیکوڈ کی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو نے وزیر خزانہ کحلون اور درز قبیلے کےدیگر مندوبین سے کہ ہے کہ وہ نسل پرستانہ قانون میں ترمیم نہیں چاہتے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی کنیسٹ کی جانب سے یہودی قومیت کے متنازع قانون کی حال ہی میں منظوری دی گئی تھی۔ انیس جولائی منظور کرنے والے نسل پرستانہ قانون کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ اس قانون کے تحت اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دیا گیا ہے۔