جمعہ کے روز قابض صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا اور مسجد میں موجود نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد متعدد فلسطینی نمازیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز قابض فوج نے نمازیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے مقدس مقام پر دھاوا بولا۔ قابض فوج نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد 25 نمازیوں کو حراست میں لینے کے بعد حراستی مراکز میں منتقل کردیا۔
’پی آئی سی‘ کے نامہ نگاروں کے مطابق صہیونی فوج کی کارروائی میں 50 نمازی مسجد کے اندر محصور ہو کر رہ گئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج اور القدس میں اسرائیلی بلدیہ کے میئر سمیت بڑی تعداد میں یہودیوں نے قبلہ اول پر دھاوا بولا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ قابض فوج کی طرف سے فلسطینی نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے ن پر آنسوگیس کے گولے پھینکے جس کے جواب میں فلسطینیوں نے صہیونی فوج نے سنگ باری کی اور مسجد میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی۔
قابض فوج کی یلغار کے بعد فلسطینیوں نے نعرہ تکبیر کے ساتھ مسجد اقصیٰ کےدفاع کے حق اور اسرائیل کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔