پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی تحقیقات امریکا کو سونپنے کا اعلان

ہفتہ 28-جولائی-2018

اقوام متحدہ نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر حالیہ عرصے کے دوران اسرائیلی فوج کی انتقامی اور وحشیانہ کارروائیوں کی تحقیقات امریکا کو سونپنے کا اعلان کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ’یواین‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور تشدد کے واقعات کی تحقیقات سابق امریکی قانون دان ڈیوڈ کرین کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے مئی میں 30 مارچ کے بعد سے اسرائیلی ریاست کے جرائم اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس تحقیقاتی کمیشن کے ذمہ اسرائیلی فوج نے ہاتھوں وحشیانہ تشدد میں 156 فلسطینیوں کی شہادت کے واقعات کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

غزہ میں اسرائیلی فوج کے پرتشدد حربوں کی تحقیقاتی کمیٹی میں سیراکوز یونیورسٹی کے قانون دان سمیت تین افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ مسٹر کرین تیس سال تک امریکی وفاقی حکومت میں عالمی قانون کی مہارت رکھتے ہیں۔ وہ امریکی وزارت دفاع میں پرانسپکٹرجنرل بھی رہ چکے ہیں۔

تاہم دوسری طرف انسانی حقوق کے حلقوں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کی نگرانی امریکا کو سونپنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی