اسرائیلی حکومت نے ممکنہ میزائل حملوں سے بچنے کے لیے فوج کو مزید آٹھ ارب 22 کروڑ ڈالر کے جدید ترین ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں فوج کو میزائل حملوں سے بچنے کے لیے دفاعی آلات اور جدید ترین جنگی آلات مہیا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق آئندہ اتوار کے روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں مذکورہ مالیت کا اسلحہ خریدنے کے باقاعدہ منظوری دی جائے گی۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اسرائیل کا شمالی محاذ شام اور لبنا کی سرحد کشیدگی کی لپیٹ میں ہے جبکہ جنوب میں غزہ کی پٹی کی سرحد پر بھی کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق فوج کو دفاعی اسلحہ کی فراہمی کا آغاز سنہ 2019ء میں ہوگا اور سنہ 2028ء میں یہ منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔ یہ اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا دفاعی ہتھیاروں کا منصوبہ ہے۔