چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی نسل پرستانہ قانون کے خلاف سول نافرمانی کی تحریک کا مطالبہ

اتوار 22-جولائی-2018

فلسطین کے جید علماء کرام پر مشتمل بورڈ نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے نسل پرستانہ قانون کے خلاف ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی علماء کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین میں یہودیوں کے قومی وطن کا قانون صہیونی ریاست کے زوال کا نقطہ آغاز ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی قوم کے خلاف مسلسل نسل پرستانہ جرائم کا مرتکب ہے اوراسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کا قانون ایک نیا اور خطرناک نسل پرستانہ جرم ہے۔ اس سے قبل صہیونی ریاست فلسطینی قوم کے اجتماعی قتل عام اور نسلی تطہیر جیسے سنگین جرائم کی مرتکب ہوتی رہی ہے۔

فلسطینی علماء کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کے نام نہاد یہودی قومی وطن کے قانون کو پوری قوم نے مسترد کردیا ہے مگر بدقسمتی سے اسے بعض عرب ممالک، یورپی یونین اور امریکا کی حمایت حاصل ہے۔

فلسطینی علما نےصدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری فوجی تعاون ختم کردیں۔ اسرائیلی دشمن کے ساتھ تعاون فلسطینی قوم کے خلاف خیانت کے مترادف ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ارض فلسطین صرف فلسطینی قوم کا وطن ہے جس کسی دوسری قوم کا کوئی حق نہیں۔ دنیا بھر سےلائے گئے صہیونیوں کو فلسطین پر طاقت کے ذریعے اپنا ملک قائم کرنے اور اس پر اجارہ داری کا کوئی حق نہیں۔

مختصر لنک:

کاپی