انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے نسل پرستانہ اسرائیل قانون کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ نے ’یہودی قومیت‘ کا قانون منظور کرکے ملک میں عدم مساوات اور امتیازی سلوک کے لیے قانون سازی کی راہ ہموار کرکے عدم مساوات کو قانونی شکل دے دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’ایمنسٹی‘ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومتیں 70 سال سے جس قانون کو منظور نہیں کرسکیں۔ موجودہ اسرائیلی حکومت نے وہ بھی منظور کرلیا ہے۔ اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے نتیجے میں اسرائیل میں نسل پرستی، عدم مساوات اور دیگر اقوام کے درمیان امتیازی سلوک کو قانونی درجہ حاصل ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی کنیسٹ نے ایک متنازع آئینی بل کی منظوری دی جس کے تحت اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دے کر فلسطین میں یہودی وطن کو یہودیوں کا حق خود ارادیت قرار دیا گیا۔ بل کے حق میں 62 اور مخالفت میں 55 ارکان نے ووٹ ڈالے جب کہ صرف دو نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کو یہودی ریاست اور یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کی مذمت کے ساتھ اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کالے قانون پر نظر ثانی کرے اور اس کی مزید منظوری کا عمل آگے نہ بڑھائے۔