ایک بین الاقوامی ریسکیو ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے آج سے 113 سال قبل سمندر میں ڈوبنے والے ایک سونا بردار جہاز کو تلاش کرنے کے بعد اس میں موجود 200 ٹن سونا حاصل کرلیا ہے۔ عالمی ٹیم کو حاصل ہونے والے اس سونے کی مالیت ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق عالمی ریسکیو ٹیم میں جنوبی کوریا، برطانیہ اور کینیڈا کے غوطہ خور شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ طویل جستجو کے بعد جنوبی کوریا کے جزیرہ الونگ ڈو کے قریب 1400 فٹ گہرائی میں ’دیمتری ڈونسکوی‘ جہاز کا ملبہ تلاش کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
ماہرین نے غرق ہونے والے جہاز تک پہنچنے کے لیے جدید مواصلاتی آلات سے لیس دو آبدوزوں کا استعمال کیا۔ اس سونے کو پانے والی عالمی کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس کی مدد سے جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ شروع کرے گی۔
خیال رہے کہ روسی بحری جہاز مئی 1905ء کو روس اور جاپان کے درمیان جنگ کے دوران تباہ ہونے کے بعد سمندر میں ڈوب گیا تھا۔ ڈوبنے والے جہاز کا وزن 5800 ٹن بتایا جاتا ہے۔ عالمی ریسکیو ٹیم کا کہنا ہے کہ آبدوزوں کی مدد سے وہ اس جہاز کے ملبے تک پہنچے اور اس پر 5800 ٹن کی عبارت اب بھی موجود ہے۔