فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی می مشرقی سرحد پر14 مئی کو پرامن مظاہرین پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والاایک فلسطینی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کو علی الصباح شوبکی خاندان نے بتایا کہ 28 سالہ ساری داھود الشوبکی اسپتال میں کئی ہفتے تک موت وحیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد چل بسا۔
اہل خانہ کا کہنا تھا کہ داھود الشوبکی کو اسرائیلی فوجیوں نے گردن میں گولیاں ماری تھیں جس کے نتیجے میں اس کا بیشتر جسم مفلوج ہوگیا تھا۔ اسے علاج کے لیے بیت المقدس کے ایک اسپتال بھی لے جایا گیا مگر وہ جاں بر نہیں ہوسکا۔
خیال رہے کہ الشوبکی کی شہادت کے بعد 30 مارچ 2018ء سے اب تک اسرائیلی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 140 ہوگئی ہے جب کہ 16 ہزار زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے 55 جسمانی طورپر معذور ہو چکے ہیں۔