شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر بم باری، فلسطینیوں کی جوابی کارروائی

ہفتہ 14-جولائی-2018

قابض اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز غزہ پٹی کی سرحد پر واقع اسرائیلی بستیوں میں خطرے کے سائرن بجائے اور اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج کے لڑاکا طیاروں نے غزہ پٹی میں مختلف اہداف کو حملوں کا نشانہ بنایا۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے قابض فوج کے حملوں پر راکٹوں سے جواب دیا ہے۔

فلسطینی مزاحمت کار گروپوں نے اسرائیلی علاقوں کی جانب 17 راکٹ داغے جب کہ ایک راکٹ یہودی بستی کے اندر گرا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق فلسطینیوں کی جانب سے دستی بموں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی زخمی ہو گیا۔

فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں غزہ پٹی کے وسط میں البریج پناہ گزین کیمپ کے مشرق میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ٹھکانے میزائلوں کا نشانہ بنایا گیا۔ القسام بریگیڈز فلسطینی تنظیم حماس کا عسکری ونگ ہے۔ اس کے علاوہ غزہ پٹی کے شمال میں بھی القسّام بریگیڈز کے دو دیگر ٹھکانوں پر کئی میزائل داغے گئے۔

عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر کے مشرق میں الزیتون کے علاقے میں زرعی اراضی پر متعدد میزائل داغے۔ اس کے علاوہ غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح کے مشرق میں اسرائیلی کراسنگ صوفا کے نزدیک غیر آباد زرعی اراضی کو بھی میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

عینی شاہدین کے مطابق فلسطینی مسلح گروپوں نے غزہ پٹی کے متوازی اسرائیلی قصبوں کی جانب 30 کے قریب مارٹر گولے اور کئی میزائل داغے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ فلسطینی حملوں کا مقصد دشمن کو اس امر پر مجبور کرنا ہے کہ وہ جارحیت روک دے۔ ترجمان کے مطابق فلسطینی قوم کا تحفظ اور دفاع قومی تقاضہ اور تزویراتی آپشن ہے۔

اس سے قبل جمعہ کے روز غزہ پٹی اور اسرائیل کے درمیان سرحدی باڑ کے نزدیک جھڑپوں میں اسرئیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی لڑکا شہید اور 220 افراد زخمی ہو گئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس کے اہل کاروں نے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف ضابطے کے مطابق کارروائی کی اور اسرائیلی اراضی میں دراندازی روکنے کے واسطے براہ راست فائرنگ کی۔

 

مختصر لنک:

کاپی