اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ترکی نے اسرائیل میں اپنا کمرشل اتاشی تل ابیب واپس بھیج دیا ہے۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکومت ترکی میں حال ہی میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات اور ترکی میں صدارتی نظام کے قیام بعد کی صورت حال بالخصوص ترکی کی پالیسیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
خیال رہے کہ ترک صدر طیب ایردوآن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تجارتی روابط ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ صہیونی ریاست کے ساتھ تجارتی روابطہ منقطع کردیں گے۔
عبرانی اخبار کے مطابق ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور ایک دوسرے پر تنقید کے باوجود دوطرفہ تجارت پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے۔