اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز غزہ کی پٹی کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کے دوران حراست میں لیے گئے سات فلسطینیوں کو رہا کردیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے ’سفینہ آزادی 2‘ کی دو کشتیوں پر سوار آٹھ افراد کو گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا تھا۔ ان فلسطینیوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے بارہ سال سے غزہ پر مسلط اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے محاصرہ توڑنے والی کشتیوں پر شب خون مار کران میں سوار آٹھ فلسطینیوں جن میں زخمی، مریض اور طلباء شامل کو حراست میں لے لیا تھا۔ بعد ازاں ان میں سے سات کو رہا کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے حراست میں لیے محمود جہاد ابو عطایا، راید خلیل دیاب، آدم حسن النجار، ایمن اللوح، علیان کامل اللوح، محمد ابراہیم العرور، علی ہاشم ابو عطایا کو غرب اردن کی بیت حان [ایریز] گذرگاہ سے غزہ ڈیپورٹ کردیا گیا جب کی ایک کشتی کا کپتان بدستور پابند سلاسل ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی متعدد کشتیاں سمندری محاصرہ توڑنے کے لیے عالمی سمندر کے روانہ ہوئیں مگر کچھ ہی فاصلے پر اسرائیلی بحریہ نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔ غزہ کی بحری ناکہ بندی توڑنے کی یہ دوسری کوشش ہے۔ اس سے قبل 29 مئی کو بھی متعدد کشتیوں کے ذریعے غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کی گئی تھی مگر صہیونی حکام نے اسے بھی ناکام بنا دیا تھا۔