یکشنبه 17/نوامبر/2024

اسرائیلی ارکان کنیسٹ اور وزراء کو قبلہ اول پر دھاوے کی اجازت

پیر 9-جولائی-2018

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے یہودی ارکان کنیسٹ [پارلیمنٹ] اور وزراء کو مسجد اقصیٰ پر اشتعال انگیز دھاووں کی اجازت دے دی ہے جس پر فلسطینی کے مذہبی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی ارکان کنیسٹ اور وزراء کے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر دو سال سے عاید پابندی ختم کرتے ہوئے صہیونی وزیراعظم نے انہیں ہر تین ماہ کے بعد ایک مرتبہ حرم قدسی میں داخلے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت دے دی ہے۔

ادھر کنیسٹ کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ارکان کنیسٹ کے قبلہ اول پر دھاووں کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ مسجد اقصیٰ میں داخلے کا خواہش مند رکن کنیسٹ یا وزیر کم سے کم 24 گھنٹے قبل اپنے فیصلے کے بارے میں مطلع کرے گا تاکہ سیکیورٹی کے ضروری اقدامات کیے جا سکیں۔

خیال رہے کہ دو سال قبل مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے دھاووں کےباعث پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد اسرائیلی ارکان کنیسٹ اور وزراء کے قبلہ اول میں داخلے پر پابندی عاید کر دی تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے ایک نئے حکم کے تحت پابندی ختم کرتے ہوئے سیکیورٹی اداروں اور پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ حرم قدسی میں عبادت کے لیے داخل ہونے والی وی آئی پی شخصیات کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرے۔

مختصر لنک:

کاپی