شنبه 16/نوامبر/2024

اسرائیلی وزراء اور ارکان کنیسٹ کے قبلہ اول پر اشتعال انگیز دھاوے

پیر 9-جولائی-2018

اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر صہیونی وزراء اور ارکان  پارلیمنٹ کے دھاووں پر عاید پابندی اٹھائے جانے کےبعد بڑی تعداد میں اسرائیلی وزراء اور رکن پارلیمنٹ نے قبلہ اول پر دھاوے بولنا شروع کیے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے دو روز قبل ایک نئے حکم نامے کے تحت یہودی آباد کاروں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی ارکان کنیسٹ اور وزراء کو بھی مسجد اقصیٰ میں دھاوے بولے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی اجازت دی تھی۔ نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ ارکان کنیسٹ اور ورزاء تین ماہ کے بعد ایک مرتبہ حرم قدسی میں داخل ہوسکتے ہیں۔

دو سال سے عاید پابندی اٹھنے کے بعد اسرائیلی وزیر زراعت یوری ارئیل پہلے وزیر ہیں جنہوں نے یہودی شرپسندوں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ پردھاوا بولا۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور پولیس چیف کی طرف سے یہودی آباد کاروں اور سرکردہ شخصیات کو فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے پران کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وزیر زراعت کے بعد اسرائیلی خاتون وزیر شارین ہیشکل نے بھی قبلہ اول پر

دھاوا بولا اور کئی گھنٹے تک مسجد اقصیٰ کے اندر اشتعال انگیز مٹر گشت کیا۔ ہیشکل کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہیں جس میں انہیں دیگر یہودی آباد کاروں کے درمیان دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی یہودی وزراء اور ارکان کنیسٹ کے قبلہ اول پر دھاووں پر مکمل طورپر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

مختصر لنک:

کاپی