اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اردن اور سعودی عرب کی شکایت کے بعد اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی اور سماجی سرگرمیوں پر پابندی عاید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے عبرانی میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی ریاست کی قومی سلامتی کمیٹی نے مسجد اقصیٰ کے تحفظ اور القدس میں اسلامی مقدس مقامات کے دفاع کے لیے ترکی کی تنظیموں کو نکیل ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام حال ہی میں اردن اور سعودی عرب کی طرف سے اسرائیل کو کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان دونوں عرب ملکوں نے صہیونی ریاست کو شکایت کی تھی ترکی کی جانب سے بیت المقدس میں فلاحی سرگرمیوں پرانہیں تشویش ہے۔
خیال رہے کہ ترکی کی ریلیف ایجنسی ’ٹیکا‘ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے تحفظ سمیت القدس میں کئی دوسرے منصوبوں پر کام کررہی ہے۔
اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گذشتہ برس اردن اور سعودی عرب نے اسرائیل سے القدس میں ترکی کی بڑھتی سرگرمیوں پر شکایت کی تھی اور کہا تھا کہ تل ابیب بیت المقدس میں ترکی کی فلاحی سرگرمیوں پر پابندی لگانے کے اقدامات کرے۔
اسرائیلی اخبارات کے مطابق سعودی عرب اور اردن کو تشویش ہے کہ القدس میں ترکی اپنا اثرو نفوذ بڑھا کر ان دونوں ملکوں کی اہمیت کو کم کررہا ہے۔ دونوں ملکوں کا کہنا ہے کہ القدس میں مقامی فلسطینی آبادی اردن اور سعودی عرب کی حکومتوں سے زیادہ ترکی کی حکومت کو پسند کرتے ہیں۔