اسرائیل کی ’عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے حراست میں لیے گئے فلسطینی بچوں کو جون کے مہینے میں 75 ہزار شیکل جرمانوں کی سزائیں سنائیں۔
کلب برائے اسیران کے مندوب لوئی المنسی نے بتایا کہ ’عوفر‘ جیل میں قید 31 فلسطینی بچوں سے 75 ہزار شیکل جرمانے وصول کیے گئے۔ ان میں بعض بچوں کی عمریں 15 سال سے بھی کم تھیں۔ ان فلسطینی بچوں کو اسرائیلی فوج اور یہودی آبا دکاروں پر سنگ باری کے الزام میں گرفتارکیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کے مندوب المنسی نے بتایا کہ اس نے عوفر جیل کا دورہ کیا اور زیرحراست بچوں سے ملاقات کی۔ 12 بچوں نے بتایا انہیں حراست میں لیے جانے کے وقت اور اس کے بعد کئی روز تک جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
ان میں سے بعض بچوں کو 22 روز تک مسلسل پولیس کی حراست میں رکھا گیا جہاں ان پر وحشیانہ تشدد کے مختلف حربے استعمال کئے جاتے رہے۔ ان میں سے فلسطینی بچے طارق امین عاشور کو عسقلان کے عقوبت خانے میں کئی ہفتے تک تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔ بعض بچوں کو انتظامی قید کی سزائیں دی گئیں۔ بعض کو دی گئی سزائیں 24ماہ پر محیط تھیں۔
کلب برائے اسیران کے مطابق عوفر جیل میں 127 فلسطینی بچے قید ہیں جب کہ مجموعی طورپر 350 فلسطینی بچے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔