وسط مئی کو اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں غزہ کی مشرقی سرحد پر زخمی ہونے والا ایک فلسطینی نوجوان کئی ہفتوں تک زندگی اور موت کی کشمکش کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےدم توڑ گیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ 16 سالہ محمود ماجد الغرابلی مشرقی غزہ میں 14 مئی کو ایک ریلی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہوگیا تھا۔
خیال رہے کہ 14 مئی کو فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے ناجائز قیام کی سالگرہ اور امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کےدوران قابض فوج نے 60 فلسطینی شہید اور 2500 زخمی کردیے تھے جن میں سے پانچ زخمی دم توڑ گئے تھے۔
محمود الغرابلی کی شہادت کے بعد 30 مارچ سے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جاری تحریک حق واپسی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 145 ہوگئی ہے۔ ان میں سے 9 فلسطینی شہداء کے جسد خاکی صہیونی فوج نے اپنی تحویل میں لے رکھے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے 18سال سے کم عمر کے 18 فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں۔ شہداء میں دو خواتین، دو صحافی، دو طبی امدادی کارکن اور تین معذور شامل ہیں۔