چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ: فلسطینیوں کے آتش گیر جہازوں سے اسرائیل کو 25 لاکھ ڈالر کا نقصان

بدھ 4-جولائی-2018

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشر ہونے والے ریڈ ’کے اے این‘ نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی طرف سے یہودی کالونیوں کی طرف پھینکے جانے والے آتش گیر کاغذی جہازوں کے نتیجے میں پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد غزہ کی سرحد سے پھینکے جانے والے کاغذی جہازوں اور گیسی غباروں کے نتیجے میں فصلوں کو لگنے والی آگ سے اسرائیل کو پچیس لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

عبرانی ریڈیو کے مطابق گذشتہ تین ماہ کے دوران فلسطینیوں کے گیسی غباروں سے 85 لاکھ شیکل کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 25 لاکھ ڈالر سے زاید ہے۔

عبرانی ریڈیو کے مطابق کاغذی جہازوں کے نتیجے میں فصلوں کا نقصان اٹھانے والے یہودی آباد کاروں کی طرف سے 100 درخواستیں دی گئی ہیں جن میں آتش زدگی کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے ازالے کے لیے معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

’قدس پریس‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی سے پھینکے جانے والے آتشی کاغذی جہازوں اور گیسی غباروں سے سرحد کی دوسری طرف 5 ہزار دونم اراضی پر فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پچیس لاکھ ڈالر کے خسارے میں جنگلات، بنیادی ڈھانچے اور ماحولیات کوپہنچنے والا نقصان شامل نہیں۔ فلسطینی شہریوں کی طرف سے آتش گیر جہازوں کے پھینکے جانے اور ان کے نتیجے میں آتش زدگی کا سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ گذشتہ روز بھی غزہ کی پٹی کی سرحد پر 14 مقامات پر ان کاغذی جہازوں سے آگ بھڑک اٹھی تھی۔

دوسری طرف اسرائیلی حکومت اور فوج نے غزہ کے ان آتشی کاغذی جہازوں کے توڑ کے لیے ایک نیا نظام بھی نصب کیا ہے مگر اس کے باوجود فلسطینی کامیابی کے ساتھ اپنا مزاحمتی سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی