شنبه 16/نوامبر/2024

غزہ میں اسرائیلی فوج کی ریلی پر فائرنگ،134 خواتین زخمی

بدھ 4-جولائی-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی مشرقی سرحد پر کل منگل کے روز ہزاروں خواتین نے اسرائیل کے خلاف ریلی میں شرکت کی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے فلسطینی خواتین کے احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے ان پر زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 134 خواتین زخمی ہوگئیں۔

’مرکزاطلاعات فلسطین‘ کے مطابق غزہ اور اسرائیل کی سرحد پر حفاظتی باڑ سے 300 میٹر کے فاصلے پر ہزاروں فلسطینی خواتین نے جمع ہو کر احتجاج کیا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

’فلسطینی خواتین محاصرہ توڑنے اور واپسی کی راہ پر‘ کے عنوان سے اس ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قابض فوج نے پرامن خواتین ریلی کومنتشر کرنے کے لیے ان پر بندوقوں سے فائرنگ اور آنسوگیس کی زہریلی گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں دسیوں خواتین زخمی ہوگئیں جب کہ بڑی تعداد میں دم گھںٹے سے متاثر ہوئیں۔

وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور چَھروں سے 17 خواتین زخمی ہوئیں۔ مظاہرے میں شریک 43 سالہ ریم ابو عرمانہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے 14 مئی کو میرے 15 سالہ بیٹے کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ میرا بیٹا بھی ایک پرامن مظاہرے میں شریک تھا۔ آج میں اس کا مشن آگے بڑھانے کے لیے آئی ہوں۔ ہم اپنی سرزمین اور اپنے حقوق کا دفاع کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ 30 مارچ کے بعد سے غزہ کی مشرقی سرحد پر جاری احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں 138 فلسطینی شہید اور پندرہ ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ 62 فلسطینی صرف 14 مئی کو فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے قیام کی سالگرہ اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے افتتاح پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں شہید ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی