آسٹریلیا کی حکومت نے بھی امریکا اور اسرائیل کی پیروی کرتے ہوئے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے اہل خانہ کی کفالت کی آڑ میں فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی مالی امداد بند کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آسٹریلوی خاتون وزیر خارجہ جولی بیشوب نے ایک بیان میں کہاکہ اسرائیلی جیلوں میں تشدد کے الزام میں قید فلسطینیوں کے اہل خانہ کی مالی مدد پر فلسطینی اتھارٹی کی امداد روکی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے عالمی بنک کےتوسط سے فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی امداد روک دی ہے کیونکہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی امداد کا ایک بڑا حصہ ان فلسطینیوں کے اہل خانہ کی کفالت پر صرف کیا جاتا ہے جو تشدد کے الزامات کے تحت اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔
مسز بیشوب کا کہنا تھا کہ ہم نے 29 مئی کو فلسطینی اتھارٹی کوتحریری طورپر مطلع کردیا تھا کہ وہ ہمیں آسٹریلیا کی طرف سے ملنے والی مالی امداد کو فلسطینی مزاحمت کاروں اور قیدیوں کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے استعمال نہ ہونے کا یقین دلائے۔
اس سے قبل امریکا اور اسرائیل بھی فلسطینی اتھارٹی کی امداد یہ کہہ کر بند کرچکے ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم کا ایک بڑا حصہ ان فلسطینیوں کو دیا جاتا ہے جن کے قریبی عزیز اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔