اسرائیلی پولیس نے بدمعاشی اورمذہبی غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتےہوئے بیت المقدس کی ایک سرکردہ سماجی کارکن کو دو ہفتے کے لیے مسجد اقصیٰٗ سے بے دخل کردیا ہے۔
فلسطینی قانون دان خالد زبارقہ نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی خاتون کو ’باب الرحمۃ‘ کے مقام پر پایا گیا۔ اسرائیلی فوج اور پولیس نے اس جگہ کو فلسطینیوں کے داخلے کے لیے ممنوع قرار دے رکھا ہے۔
باب الرحمۃ کے مقام پر کھڑے ہونے کی پاداش میں القدس کی رہائشی سماح غزاوی کو پندرہ دن کے لیے قبلہ اول سے بے دخل کردیا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے سماح غزاوی کو مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط سے باہر نکلتے ہوئے حراست میں لے لیا تھا۔ بعد ازاں اسے القشلہ پولیس مرکزمنتقل کردیا گیا جہاں اسے ایک نوٹس دیا گیا جس پر اسے مسجد اقصیٰ میں پندرہ دن تک داخل ہونے پر پابندی کےاحکامات عاید کیے گئے تھے۔