اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم غیرقانونی زرعی فارموں کو مستحکم کرنے کے لیے ان کے مالکان کو لاکھوں شیکل کی امداد مہیا کر رہی ہے۔
عبرانی زبان کے موقراخبار ’ہارٹز‘ کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے غوش عتصیون اور ’گیواع بنجمن‘ یہودی کالونیوں میں غیرقانونی زرعی فارم بنا رکھے ہیں اور ان فارموں کے لیے حکومت مالکان کو بھاری رقوم مہیا کررہی ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق یہ زرعی فارم ان یہودی کالونیوں کی مقامی انتظامیہ کی طرف سے قائم کیے گئے ہیں۔ ان فارموں میں اسرائیلی وزارت تعلیم کے مراکز اور اسکول بھی قائم ہیں۔ وہاں پر یہودی طلباء کو ’آئی کیالوجی ، ایگری کلچر کے شعبے کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔
قانونی طورپر اسرائیلی حکومت ان فارموں میں کسی کی تعمیرات کے مجاز نہیں کیونکہ یہ فارم فلسطینیوں کی نجی اراضی پرقائم کئے گئے ہیں۔
ادھر فلسطینی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ صہیونی حکومت نے غرب اردن میں قائم یہودی کالونیوں میں زرعی فارمز کےقیام کے لیے بھاری بجٹ مختص کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت یہودی کالونیوں میں زراعت کے فروغ کے لیے غیرقانونی زرعی فارموں کو رقوم مہیا کررہی ہے۔