چهارشنبه 30/آوریل/2025

ایک ہی ڈاکٹر سے علاج موت کے خطرات کم کردیتا ہے:تحقیق

اتوار 1-جولائی-2018

ایک تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مریضوں کا ایک ہی ڈاکٹر سے علاج کروانا شرح اموات میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

ایکسیٹر یونیورسٹی کے محقیقین کا کہنا ہے کہ میڈیکل پریکٹس کا انسانی پہلو ’ممکنہ طور پر انسانی زندگی بچانا‘ ہے لیکن اس پہلو کو نظر انداز کیا گیا۔

برطانیہ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مریض اپنے ہی ڈاکٹر کو دکھانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔

رائل کالج آف جنرل پریکٹشنرز کا کہنا ہے کہ مریض کو اپنے ہی ڈاکٹر کو دکھانے کے لیے اپنی باری کے لیے طویل انتظار کرنا ہو گا کیونکہ فی جی پی مریضوں کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ہی ڈاکٹر سے علاج کروانے کے فوائد خاص طور پر ان مریضوں کے لیے جن کو دائمی بیماری ہے، ذہنی بیماری اور دیگر پیچیدہ بیماریاں ہیں۔

اس تحقیق کو بی ایم جے اوپن نے شائع کیا ہے اور تحقیق کے لیے 22 ممالک سے حاصل کیے جانے والے نتائج کا تجزیہ کیا گیا۔ ان ممالک میں برطانیہ سمیت فرانس، امریکہ، کینیڈا اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔

ان 22 میں سے 18 نتائج سے معلوم ہوا کہ ایک ہی ڈاکٹر کو تواتر سے دو سال تک معائنہ کراونے والوں کی شرح اموات میں کمی ہوئی۔

محققین کا کہنا ہے کہ دیکھ بھال میں تسلسل اہم ہے اور ہیلتھ کیئر پلاننگ میں اس کو اہمیت دینی چاہیے۔

ایکسیٹر یونیورسٹی کے میڈیکل سکول کے پروفیسر فلپ ایونز کا کہنا ہے ’دیکھ بھال میں تسلسل اسی وقت آئے گا جب ایک مریض ایک ہی ڈاکٹر کے پاس تواتر سے جائے گا اور دونوں ایک دوسرے کو بہتر طریقے سے جان لیں گے۔ اسی وجہ سے دونوں میں کمیونیکیشن میں بہتری آئے گی، مریض مطمئن ہو گا۔‘

سینٹ لوپارڈز جی پی سر ڈینس پریرا گرے بھی اس تحقیق میں شامل تھے اور ان کا کہنا ہے کہ ’مریض جانتے ہیں کہ کتنا اہم ہے کہ کس ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے اور کتنا اہم ہے کہ اس کو بتایا جائے۔ ابھی تک مریض کے لیے ان کی پسند کے ڈاکٹر کا انتظام کرنا ایک سہولت تھی۔ لیکن اس تحقیق سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ صرف سہولت نہیں بلکہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔‘

مختصر لنک:

کاپی