فلسطین میں وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی پٹی میں جاری تحریک حق واپسی کے شہداء کی تعداد 134 ہوگئی ہے۔ جب کہ8 فلسطینی شہداء اس کے علاوہ ہیں جن کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق شہداء حق واپسی کی تعداد 134 ہوگئی ہے۔ 15 ہزار200 زخمی ہوئے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہداء میں 16 بچے، ایک خاتون، دو صحافی، طبی عملے کے ارکان اور تین معذور بھی شامل ہیں۔
ان 134 شہداء میں 8 شہداء شامل نہیں جن کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔ اس طرح مجموعی شہداء تحریک حق واپسی کی تعداد 142 ہوجاتی ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ کے بعد اسرائیلی فوج کے پرامن مظاہرین پرحملوں میں 15 ہزار 200 شہری زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں سے 370 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ زخمیوں میں 2536 بچے اور 1160 خواتین شامل ہیں۔طبی عملے کےدو ارکان شہید اور 231 زخمی ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 40 ایمبولینسوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی فائرنگ سے دو فلسطینی صحافی شہید اور 175 زخمی ہوئے۔