اسرائیل کے سابق وزیر دفاع اور سینیر سیاست دان موشے یعلون نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
عبرانی اخبار ’معاریو‘ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ موشے یعلون ایک نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور وہ اس نئی جماعت کے ذریعے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موشے یعلون نے نیتن یاھو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے اور وہ وزیراعظم کا سیاسی میدان میں آزادانہ انداز میں مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ ان کی نئی سیاسی جماعت میں دائیں اور بائیں بازو کے سیاست دان شامل ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو نے دو سال قبل موشے یعلون کو وزارت دفاع کے عہدے سے برطرف کردیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے متعدد بار ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کا اشارہ دیا ہے۔