چهارشنبه 30/آوریل/2025

القدس میں اسرائیلی بلدیہ کے انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم عروج پر

ہفتہ 30-جون-2018

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی تنظیموں اور سرکردہ شخصیات نے غاصب اسرائیلی بلدیہ کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ یہ مہم کامیابی کے ساتھ جاری ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی مذہبی، اسلامی، سماجی، سیاسی اور انسانی حقوق کی انجمنوں نے ایک مشترکہ بیان میں فلسطین شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیلی بلدیہ کے انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ القدس کے فلسطینی باشندے صہیونی ریاست کی جانب سے قائم کردہ نام نہاد بلدیہ کے مقرر کردہ امیدواروں کے جھانسے میں نہ آئیں بلکہ صہیونی بلدیہ کے الیکشن کا پوری جرات کے ساتھ بائیکاٹ کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی بلدیہ کے انتخابات پیش آئند مہینوں میں کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ صہیونی بلدیہ کی طرف سے الیکشن کامیاب بنانے کی کوششیں جاری ہیں مگر فلسطینی شہریوں نے صہیونی بلدیہ کوغاصب قرار دیتے ہوئے اس کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

بیان میں فلسطینی تنظیموں کا  کہنا ہے کہ القدس میں اسرائیلی بلدیہ کا قیام سنہ 1967ء کی جنگ میں بیت المقدس پر قبضے کے بعد عمل میں لائی گئی تھی۔ القدس کی اسرائیلی بلدیہ بھی صیہونی ریاست کی قابض اور غاصب ہے اور بین الاقوامی قوانین کی رو سے اس کا وجود بھی غیرقانونی اور ناجائز ہے۔

مختصر لنک:

کاپی