جرمنی کی ایک ماہر خوراک نے کہا ہے کہ ورزش سے قبل کیلا کھانے سے انسانی جسم کی فعالیت اور چستی میں اضافہ ہوتا ہے۔ نیز ان کا کہنا ہے کہ کیلا کھلاڑیوں کے لیے بھی مفید ٹانک سے کم نہیں۔
جرمن ماہر خوراک صوفی براؤن کا کہنا ہے کہ پھلوں میں ’کیلا‘ کھلاڑیوں کے لیے’جادوئی‘ خوراک کا درجہ رکھتا ہے۔
بعض کھلاڑی جسمانی توانائی کے حصول کے لیے توانائی بخش مشروبات پر زیادہ انحصار کرتے ہیں مگر ان مشروبات کے جسم پر منفی اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا کیلا کھانے یا اس کے مشروبات کو توانائی بخش مشروبات کے طور پراستعمال کرنے کے بے پناہ فواید ہیں اور کھلاڑیوں کو بازاروں میں فروخت ہونے والے مصنوعی توانائی بخش مشروبات کی ضرورت نہیں رہتی۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جس میں کاربو ہائیڈ ریٹ کی مقدار50 فی صد سے کم نہ ہو جب کہ کیلے میں اس مرکب کی مقدار 65 فی صد بتائی جاتی ہے۔
ماہرین کا کہناہے کہ کیلا پوٹائیشیم، کاربوہائیڈریٹ جیسے طبی خواص کے ساتھ ایٹںی آکسائیڈ خواص کا حامل پھل ہے جو کھلاڑیوں کے عضلات کو زیادہ سے زیادہ قوت فراہم کرتا ہے۔ کیلا کھلاڑیوں کو زیادہ دیر تک جسم کو توانا رکھنے میں مدد دیتا ہے اور کئی بیماریوں کا شافی علاج ہے۔