اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مسلسل 14 ہفتوں سے حق واپسی کے لیے فلسطینی قوم کے احتجاج نے ثابت کیا ہے کہ طاقت کے استعمال کا سامنا کرنے کے باوجود فلسطینی قوم صہیونیوں سے خوف زدہ نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی شہریوں کا احتجاج وطن کی آزادی کا نقشہ مرتب کرنے اور دنیا بھرمیں موجود فلسطینیوں کو باہم مربوط کرنے کا موجب بنا ہے۔ فلسطینی قوم نے مسلسل چودہ ہفتے احتجاج جاری رکھ کر اپنے حق واپسی پر کسی قسم کی سودے بازی کو قبول نہ کرنے کا واضح پیغام دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشرقی غزہ کی پٹی میں ہونے والے حق واپسی مظاہروں نے اندرون اور بیرون ملک فلسطینیوں کو ایک لڑی میں پرودیا ہے۔ ان مظاہروں کی بدولت فلسطینی قوم میں اتحاد اور یکجہتی پیدا ہوئی اور حق خود ارادیت کے حصول کے جذبے اور لگن میں اور بھی اضافہ ہوا ہے۔
حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے فلسطینی قوم کو خوف زدہ کرنے کی کوشش کی مگر اس کے باوجود فلسطینیوں نے احتجاج کا سلسلہ ترک نہیں کیا۔ سینے پر گولیاں کھا کر دشمن کو یہ پیغام دیا کہ ہم طاقت کے استعمال سے خائف نہیں۔ اپنے حقوق کے حصول کے لیے ہرسطح پر جدو جہد جاری رکھیں گے۔