افریقی ملک مراکش کی وزارت خارجہ کے زیراہتمام ہونے والی ایک تقریب میں اسرائیلی فوج کے ایک سابق افسر اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے مرتکب عہدیدار کی شرکت پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور عوامی حلقوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مراکش میں سرگرم ’نیشنل ایکشن گروپ برائے فلسطین‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے سابق جنرل ’موشے امیراف‘ کا رباط میں استقبال ناقابل قبول ہے۔ جنرل امیراف فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ رباط میں القدس کے حوالے سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ کانفرنس اقوام متحدہ مراکش کی وزارت خارجہ اور اسلامی تعاون تنظیم ’او آئی سی‘ کے اشتراف سے منعقد کی جا رہی ہے۔
گذشتہ روز سے جاری یہ کانفرنس کل 28 جون تک جاری رہے گی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کی حکومت کا ایک ایسے شخص کو اپنے ہاں منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینا اور اس کا استقبال کرنا جو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب رہا ہے ناقابل قبول ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مراکش کی حکومت ایسے شخص کا استقبال کرنے سے انکار کردے جو فلسطینیوں پر مظالم میں ملوث رہا ہے۔ خیال رہے کہ جنرل میراف کا شمار ان سابق اسرائیلی فوجی افسروں میں ہوتا ہے جنہوں نے سنہ 1967ء کی جنگ میں بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے علاقوں پر قبضے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ جنرل میراف اور اس کے ساتھیوں نے بڑے پیمانے پر غرب اردن اور بیت المقدس میں نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا۔