آسٹریلیا کے چڑیا گھر میں دُنیا کا معمر ترین سماٹرا سے لایا ہوا آرنگٹن یا بن مانس باسٹھ سال کی عمر کو پہنچ کر مر گیا ہے۔ اس کی خصوصیات میں انگریزی زبان کے 2000 الفاظ سمجھنا اور اشاروں کی زبان میں انسانوں سے بات کرنا بھی شامل تھا۔
پان نامی اس بن مانس کو پرتھ کے چڑیا گھر میں عظیم بوڑھی خاتون کہا جاتا تھا۔ طویل العمری کی بنا پر ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے اسے ابدی نیند سلا دیا گیا۔
وہ انیس سو اڑسٹھ سے اس چڑیا گھر میں تھا اور سنہ دو ہزار سولہ میں اسے دنیا کا سب سے عمر رسیدہ آرنگٹن قرار دیا گیا تھا۔ اس نسل کے بندر مشکل سے پچاس سال کی عمر تک پہنچ پاتے ہیں۔
پان نامی اس بن مانس کے بچے آسٹریلیا، امریکا اور سماٹرا کے جنگلات میں پھیلے ہوئے ہیں۔ حال ہی میں پان کے پڑ پوتے ‘نیارو’ کو جنگلات میں چھوڑ دیا گیا تھا۔
اس چڑیا گھر میں اس کی دیکھ بھال پر معمور لوگ اس سے بہت مانوس ہو گئے تھے۔ کچھ لوگ اس کے ساتھ ایک طویل عرصے سے کام کر رہے تھے۔ جو ان کے آخری لمحات تک ان کے ساتھ رہے۔
چڑیا گھر میں کام کرنے والے ایک ملازم نے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک بہت مشکل لمحہ تھا لیکن یہ بن مانس کے لیے بہتر تھا۔
یہ آرنگٹن سماٹرا انڈونیشیا کے جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔ پیٹ کے یہ جنگلات ماحولیاتی تبدیلیوں کے سدِ باب کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔
بی بی سی کی طرف کی جانے والی ایک رپورٹ میں ان جنگلات کی کٹائی کو اجاگر کیا گیا۔
معدوم ہوتے ہوئے آرنگٹن نسل کے بچوں کو بچانے کے لیے بھی ان جنگلات کو بچانے کی ضرورت ہے۔ جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے آئی یو سی این کا کہنا ہے کہ گزشتہ نصف صدی میں آرنگٹن کی نسل میں 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اور اگلے 25 برسوں میں یہ تناسب 85 فیصد تک بڑھ جائے گا۔