اسرائیل کے با خبر ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے صہیونی ریاست کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ اس کا اظہار آئے روز یہودی آبادی کاری اور توسیع پسندی کے منصوبوں سے کیا جا سکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزارت ہاؤسنگ وتعمیرات کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم ’معالیہ ادومیم‘ یہودی کالونی میں 459 نئے گھر تعمیر کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق معالیہ ادومیم کالونی میں نئے رہائشی فلیٹس پانچ مختلف مقامات پر تعمیر کیے جائیں گے۔
ہفتہ وار عبرانی جریدے ’یروشلم‘ کی رپورٹ کے مطابق معالیہ ادومیم میں نئی تعمیرات کا اعلان غیرمعمولی اور غیر مسبوق ہے کیونکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ذاتی طورپر اس کالونی کے چیئرمین بنی کسرائیل کو ٹیلیفون کرکے انہیں یقین دلایا کہ وہ ’معالیہ ادومیم‘ میں 459 مکانات کی تعمیر کی منظوری دے چکے ہیں۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے مقبوضہ مغربی کنارے کی 30 یہودی کالونیوں اور القدس میں 2500 مکانات فوری تعمیر کرنے کی مظوری دی تھی۔ ان میں سے 1400 مکانات غرب اردن میں تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
ادھر اسرائیلی حکومت نے القدس میں قائم ’گیوات زئیو‘ کالونی میں سب سے مہنگا رہائشی منصوبہ شروع کرنے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی ہیں۔ اس منصوبے کے تحت اس کالونی میں 450 مکانات تعمیر کیے جائیں گے اور ایک مکان کے لیے 250 سے 450 مربع میٹر جگہ مختص کی گئی ہے۔ ان میں ہر فلیٹ کی قیمت 60 لاکھ شیکل تک ہے۔ مجموعی طورپر اس منصوبے پر 7 کروڑ 50 لاکھ شیکل کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ 1 کروڑ 60 لاکھ شیکل ہائوسنگ کالونی کی ڈویلپمنٹ پر صرف کیے جائیں گے۔