چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی جلادوں کا فلسطینی اسیرات پرغیرانسانی حربوں کا استعمال

اتوار 24-جون-2018

فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں زیرتفتیش فلسطینی خواتین کے ساتھ غیرانسانی اور انتہائی وحشیانہ برتاؤ کیا جا رہا ہے۔

انسانی حقوق گروپ’انین القید‘ کی ترجمن بشریٰ الطویل نے بتایا کہ صہیونی جلاد تفیش کے دوران فلسطینی اسیرات سے اعتراف جرم کرانے کے لیے تشدد کے وحشیانہ اور غیر انسانی حربے استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں خواتین کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چالیس سالہ صحافیہ سوزان العویوی کو عسقلان کے حراستی مرکز میں غیرانسانی ماحول میں رکھا گیا ہے جہاں مسلسل کئی دنوں سے اس پر جسمانی تشدد کےوحشیانہ ہتھکنڈے بھی استعمال کیے جا رہےہیں۔ الطویل کا کہنا تھا کہ العویوی مسلسل غیرانسانی سلوک اور وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں کئی امراض کا بھی شکار ہوچکی ہیں اور اس کی صحت انتہائی خراب ہے۔

بشریٰ الطویل کا مزید کہنا تھا کہ سوزان العویوی صہیونی زندانوں میں غیرانسانی سلوک کا سامنا کرنے والی واحد خاتون نہیں ہیں بلکہ اسرائیلی جیلوں میں قید 55 خواتین میں سے بیشترزخمی یا بیمار ہیں۔ اس کے باوجود انہیں کسی قسم کی طبی سہولت مہیا نہیں کی جاتی۔ صہیونی وحشی جلاد جب چاہتے ہیں خواتین پر غیرانسانی ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کردیتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی