جمعه 15/نوامبر/2024

مظاہرین سے نارواسلوک، فلسطینی اتھارٹی سے معافی مانگنے کا مطالبہ

اتوار 24-جون-2018

فلسطینی اتھارٹی کےماتحت سیکیورٹی اداروں کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں پرامن احتجاج کرنے اور غزہ کے علاقے پرعاید پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کرنے والوں پر وحشیانہ تشدد کے خلاف ملک کی دسیوں تنظیموں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔  فلسطین کی 70 سماجی، سیاسی، ثفاقتی اور اقتصادی حقوق کے لیے کام کرنےوالی تنظیموں نے مظاہرین سے ناروا سلوک پر حکومت سے معافی مانگنے اور تشدد میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تنظیمون کے اتحاد ’عدالۃ‘ کے تشکیل کردہ کرائسز سیل کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کے عوام کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کو طاقت سے کچلنے پر معافی مانگے اور تشدد کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کے دوملین لوگوں پر عاید کردہ ناروا پابندیاں فوری اور غیر مشروط طورپر اٹھائے اور غرب اردن کے عوام کو غزہ میں محصور اپنے بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں کی مکمل اجازت فراہم کرے۔

انسانی حقوق کی تنظیمون کے اتحاد کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ میں محصور فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہروں پر پابندی غیر جمہوری اور آمرانہ طرز عمل ہے اور یہی کچھ اسرائیل فلسطینیوں کے خلاف کررہا ہے۔ فلسطینیوں کے پرامن احتجاج کے حق کو اسرائیل نے نسل پرستی کا مظاہرہ کرکے سلب کر رکھا ہے اور اب فلسطینی اتھارٹی بھی اسرائیل  کی راہ پر چل نکلی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی غزہ کے محصورین کی حمایت میں ریلیاں نکالتے اور پرامن احتجاج کرتے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی ادارے اور عباس ملیشیا پرامن فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی