فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز صدر عباس کے ماتحت سیکیورٹی اداروں نے سیاسی بنیادوں پر ایک سابق اسیر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جب کہ کئی فلسطینی بغیر کسی جرم کے مسلسل عباس ملیشیا کی حراست میں جہاں ان پر تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک کارروائی کے دوران سابق اسیر معتز الحرباوی کو حراست میں لے لیا۔ حریہ نیوز کے مطابق معتز کے ایک بھائی محمد الحرباوی کو اسرائیلی فوج شہید کرچکی ہے۔
ادھر عباس ملیشیا نے جامعہ النجاح کے طالب علم لیث جعار کو مسلسل چار روز سے حراست میں لے رکھا ہے۔ اسے گذشتہ ہفتے 20 روز جیل میں رکھنے کے بعد عباس ملیشیا نے رہا کی تھا مگر رہائی کے فوری بعد دوبارہ گرفتار کرلیا۔
درایں اثناء جامعہ خضوری کے طالب علم عبادہ عبادی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ عباس ملیشیا نے سیاسی بنیادوں پر عبادی کو حراست میں لے رکھا ہے۔ عبادہ عبادی یونیورسٹی میں حماس کے مقرب طلبہ گروپ اسلامک بلاک کے رکن ہیں اور انہیں سیاسی انتقام کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔