فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر کل جمعہ کے روز جمع ہونے والے ہزاروں پرامن فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے حسب معمول طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں پرامن مظاہرین زخمی ہو گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز’وفاء زخمیان‘ ریلیوں میں شرکت کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد مشرقی سرحد پر جمع ہوئی جہاں پہلے سے ہزاروں فلسطینی تحریک حق واپسی کے لیے احتجاجی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں۔
غزہ کی سرحد پر احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 206 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق تحریک حق واپسی کے 13 ویں جمعہ کو اسرائیلی فوج کی آنسوگیس کی شیلنگ سے 120 فلسطینی زخمی ہوئے جب کہ ایک سو کےقریب فلسطینی گولیوں کا نشانہ بنے۔ 86 زخمیوں کو فیلڈ اسپتالوں میں فوری طبی امداد مہیا کی گئی۔44 افراد گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئے ہیں جب کہ آنسوگیس کی شیلنگ سے 30 فلسطینی بے ہوش ہوگئے۔ زخمیوں میں سے 7 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ میں30 مارچ 2018ء کو ’یوم الارض‘ کے بعد سے تحریک حق واپسی جاری ہے۔ غزہ کی مشرقی سرحد پر فلسطینی شہریوں نے 5مقامات پر خیمے لگا رکھے ہیں جن میں موجود فلسطینی روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کرتے ہیں تاہم جمعہ کے ایام میں احتجاج میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی مظاہرن کو منتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 142 فلسطینی مظاہرین شہید اور 15ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔