شنبه 16/نوامبر/2024

مؤسسہ القدس کا مظفر ہاشمی کے انتقال پر اظہار افسوس

جمعرات 21-جون-2018

جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و سابق رکن قومی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی کے انتقال پر ملال پر  ملکی اور بین الاقوامی سطح پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ بیروت میں قائم موسسہ القدس  اور عالمی اتحاد علماء اسلام برائے فلسطین کے سکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں مظفر احمد ہاشمی مرحوم کی دینی اور سیاسی خدمات پر انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

موسسہ القدس کے جاری کردہ تعزیتی بیان میں جناب مظفر احمد ہاشمی کے انتقال کو قضیہ فلسطین کی ترویج کے لئے بڑا نقصان قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے مرحوم مظفر ہاشمی ملت اسلامیہ کا شمار ان سرخیلوں میں ہوتا تھا کہ جنہوں نے فلسطین کی اسرائیلی قبضے سے آزادی کو اپنی زندگی کا نصب العین قرار دے رکھا تھا۔

علماء اتحاد کے سربراہ الشیخ ماہر حمود نے اپنے بیان میں کہا کہ مظفر احمد ہاشمی فلسطین و القدس کی آزادی اور مسلمانوں کی وحدت کے علمبردار اور داعی تھے ۔فلسطین کاز کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ سنہرے حروف میں یاد رکھا جائے گا۔ انھوں نے ہمیشہ مسلکی اختلافات سے بالا تر ہو کر مسئلہ فلسطین کی ترویج کے لئے اپنا تن، من اور دھن لگایا۔

درایں اثنا مظفر احمد ہاشمی کے انتقال پر جماعت اسلامی (حلقہ خواتین )پاکستان کی سیکریٹری جنرل دردانہ صدیقی ،معتمدہ تسنیم معظم، نائب قیمات آمنہ عثمان،رعنا فضل،ڈاکٹر حمیرہ طارق،عفت سجاد اور عائشہ سید،جماعت اسلامی( حلقہ خواتین) پاکستان کی مرکزی میڈیا ٹیم عالیہ منصور، سعدیہ حمنہ، صائمہ افتخارنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے بلندی درجات اور لواحقین وپسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی ۔

جماعت اسلامی حلقہ خواتین کی رہنماؤں نے مرحوم کی دینی ، تحریکی ،سیاسی و سماجی خدمات پر ان کو شاندار الفاظ میں خراجِ تحسین پیش ییش کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے اپنی پوری زندگی اعلائے کلمتہ اللہ کے لئے وقف کر دی تھی اور وہ آخری دم تک متحرک رہے۔

بیان کے مطابق سوموار کی شب عشاء کی نماز ان کی زندگی کی آخری نماز تھی۔ وہ دن بھر تحریکی کاموں میں مصروف رہے اور عشاء کی نماز پڑھ کر آئے طبیعت خراب محسوس کی تو اہل خانہ ہسپتال لے کر گئے۔ آدھے راستے تک انہوں نے خود ہسپتال کا راستہ بتایا۔گھر والوں کو دنیا سے واپسی کی اطلاع دی با آواز بلند کلمہ شہادت پڑھا اور کلمہ پڑھتے ہوئے ہی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ۔

خواتین رہنماؤں نے کہا کہ مرحوم کی بیوہ جہاں آرا باجی گواہ ہیں کہ وہ پوری زندگی اللہ کے لئے تحریک کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ بہترین شوہر اور بہترین باپ بھی تھے۔ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔

مختصر لنک:

کاپی