اسرائیلی وزیر برائے عوامی تحفظ گیلاد اردان مشرقی یروشیلم میں اسرائیلی پولیس کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے قانون میں ترمیم اور اصلاحات لانے پر غور کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گیلاد اردان نے مشرقی یروشیلم میں اسرائیلی پولیس کو مشرقی یروشیلم میں چھاپہ مار کاررروائیوں کے دوران فلسطینیوں کے ہاتھوں زخمی یا مالی نقصانات اٹھانے کی وجہ سے مزید تحفظ دینے کے کالے قانون پر ترمیم اور بحث شروع کی ہے۔
کثیر الاشاعت عبرانی اخبار ہارٹز کے مطابق نافذ العمل قوانین کے تحت قابض اسرائیلی فوج اور سرحدی پولیس کو غرب اردن میں فلسطینیوں کی طرف سے ہونے والے زخمی یا مالی نقصانات سے بچانے کے لیے انتظامیہ ان کی مکممل شنوائی کرتی ہے اور حتی الامکان ان کی مدد کی جاتی ہے۔
نافذ العمل قوانین کے تحت لڑائی کے حوالے سے غیر اہم فلسطین علاقے اور مقبوضہ یروشیلم میں ذمہ داریاں ادا کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو فلسطینیوں کے مکانات پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران مکمل تحفظ حاصل ہوتا ہے لیکن مشرقی یروشلم میں اسرائیلی پولیس کو ایسی کچھ سہولت میسر نہیں ہے انہیں مشرقی یروشلم میں فلسطینیوں کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران مقامی رہائشیوں سے تصادم میں مخلتف نوعیت کے زخم بھی آتے ہیں اور مالی نقصان بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔
گیلاد اردان کی ترمیم کا مقصد گرین لائن میں اسرائیلی پولیس اور سرحدی پولیس کی تمام سرگرمیوں کو تحفظ فراہم کرنا اور مشرقی یروشیلم کے رہائشیوں کی جاب سے حائل رکاوٹوں کو زائل کرنے کے لِیے مکمل تعاون بھِی کرنا ہے